سوال: الله سے بار بار وعده کیا اور بار بار وعده توڑا کیا اس کا کوئی کفاره هے؟ کیا یه وعده خلافی الله معاف کر دے گا؟ اس وعده خلافی کی الله کیا سزا دے گا؟
الجواب وبالله التوفيق :وعده کی پاسداری ایمان کے کمال کی نشانی هے، اور وعده خلافی کی عادت منافقوں کا شیوه هے۔ ( مشکوۃ المصابیح ، ص: 15)اس لیے جب وعده کیا جائے، خواه انسان سے هو خواه الله جل شانه سے تو حتی الامکان اسے پورا کرنے کی کوشش کی جائے، کبھی وعده خلافی هوجائے تو اس کا کفاره تو نهیں البته توبه استغفار کا اهتمام کیا جائے۔ فقط والله اعلم